لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)جے آئی ٹی کی جانب سے پانامہ کیس پر سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے بعد ملکی سیاسی صورتحال میں یکسر تبدیلی آگئی ہے۔اور اب بات وزیر اعظم میاں نواز شریف کے ممکنہ طور پر مستعفی ہونے یا پھر نا اہل قرار دے دیے جانے پر پہنچ گئی ہے۔ملکی سیاسی اور عوامی سطوحات پر اس بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں
کہ اگر وزیر اعظم میاں نواز شریف جلد ہی استعفی دے دیتے ہیں تو ان کی جگہ شریف خاندان میں سے کون وزیر اعظم نامزد کیا جائے گا ؟ اس بارے مشہور ملکی صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نے حیرا ن کن انکشاف کیا ہے۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حامد میر کا کہنا تھاکہ وزیراعظم میاں نواز شریف کے استعفی دینے کی صورت میں شریف خاندان کا کوئی بھی آدمی وزارت عظمی سنبھالنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کا نام لیا جا رہا ہے لیکن ان کی طبیعت انتہائی ناساز ہے ۔اس لیے ان کے بارے میں یہ رائے قائم کرنا کسی بھی طرح حقیقی نہیں ہوگا۔ انھوں نے بتایا کہ شہباز شریف کو وزرات عظمی کا مضبوط امیدوا ر بتایا جا رہا ہے لیکن ایسا اس لیے ممکن نہیں کیوں کہ شہباز شریف کی جگہ پنجاب کی وزارت اعلی کا منصب سنبھالنے کی اہلیت بھی دوسرے کسی کے پاس نہیں۔حامد میر نے کہا کہ حمزہ شہباز بھی وزیر اعظم بننے کیلئے فیورٹ نہیں ہیں کیونکہ انھیں نہ صرف پارٹی بلکہ خود شریف خاندان سے بھی اس منصب کیلئے کوئی خاص حمایت حاصل نہیں ہے۔