دجال کا ظہور اسلامی عقائد میں ایک اہم اور پیچیدہ موضوع ہے۔ مختلف احادیث میں دجال کے ظاہر ہونے، اس کی صفات، اور اس کے فتنے کی تفصیلات دی گئی ہیں۔
دجال کا مطلب اور نام
دجال عربی لفظ "دجل" سے نکلا ہے، جس کا مطلب ہے دھوکہ دینا یا فریب کرنا۔ اسے المسیح الدجال کہا جاتا ہے، کیونکہ وہ جھوٹا مسیح ہونے کا دعویٰ کرے گا۔
دجال کی صفات
دجال کی ایک آنکھ خراب ہوگی، جبکہ دوسری انگور کی مانند ابھری ہوئی ہوگی۔
اس کے ماتھے پر "ک ف ر" (کافر) لکھا ہوگا، جو ہر مومن پڑھے گا، چاہے وہ پڑھا لکھا ہو یا نہیں۔
وہ بےحد فریبی اور چالاک ہوگا اور لوگوں کو جھوٹے معجزے دکھا کر بہکائے گا۔
وہ اپنے ساتھ جنت اور جہنم لائے گا، لیکن اس کی جنت حقیقت میں جہنم اور اس کی جہنم حقیقت میں جنت ہوگی۔
دجال کا ظہور
دجال کا ظہور قیامت کی بڑی نشانیوں میں سے ایک ہوگا۔
اس کا خروج مشرق کی طرف خراسان یا کسی اور علاقے سے ہوگا، اور وہ بہت تیزی سے دنیا بھر میں فتنہ پھیلائے گا۔
ابتدائی طور پر لوگ اسے عظیم رہنما سمجھیں گے، لیکن پھر وہ خدائی کا دعویٰ کرے گا۔
وہ ہر جگہ فتنہ و فساد برپا کرے گا، سوائے مکہ اور مدینہ کے، جہاں فرشتے اس کا داخلہ روک دیں گے۔
دجال کا فتنہ
وہ لوگوں کو اپنی طرف مائل کرنے کے لیے بارش برسا سکے گا، زمین سے فصلیں اگا سکے گا، اور مردوں کو بظاہر زندہ کر سکے گا۔
بھوکے لوگوں کو کھانے پینے کی چیزیں دے گا اور غریبوں کو دولت مند بنا دے گا، جس سے بہت سے لوگ اس کے پیروکار بن جائیں گے۔
جو لوگ اس کا انکار کریں گے، ان پر سخت آزمائشیں آئیں گی۔
دجال کا خاتمہ
حضرت عیسیٰ علیہ السلام دجال کے فتنے کو ختم کرنے کے لیے نازل ہوں گے۔
وہ شام کے شہر دمشق کی ایک سفید مینار پر اتریں گے، ہاتھ میں سنہری نیزہ ہوگا، اور دجال کو بابِ لُد (موجودہ اسرائیل میں ایک جگہ) پر قتل کریں گے۔
دجال کے مرنے کے بعد اس کے پیروکار شکست کھا جائیں گے، اور دنیا میں عدل و انصاف قائم ہوگا۔
دجال سے بچنے کی دعائیں
سورۃ الکہف کی ابتدائی اور آخری دس آیات حفظ کرنا اور پڑھنا دجال کے فتنے سے حفاظت کا ذریعہ ہے۔
رسول اللہ ﷺ نے ہر نماز کے بعد دجال کے فتنے سے پناہ مانگنے کی تاکید کی ہے:
"اللهم إني أعوذ بك من عذاب جهنم، ومن عذاب القبر، ومن فتنة المحيا والممات، ومن شر فتنة المسيح الدجال"