یہ نوحہ مومنین کو حضرت علیؑ کی شہادت پر غم منانے اور ان کی مظلومیت پر ماتم کرنے کی دعوت دیتا ہے۔ اس کے الفاظ میں عقیدت، درد اور حزن کی جھلک نمایاں ہے، جو اہلِ بیتؑ سے محبت رکھنے والوں کے دلوں میں ایک گہرا اثر چھوڑتا ہے۔