ادب نامہ کی دوسری قسط میں آپ کا خیر مقدم ہے۔ آج کی نشست آنند نارائن ملا کے نام ہے — وہ شاعر جن کے یہاں شائستگی بھی ہے، انسان دوستی بھی، اور تہذیبی ہم آہنگی کی وہ روشنی بھی جس نے اردو کی گنگا–جمنی روایت کو مضبوط کیا۔ معین شاداب صاحب اس گفتگو میں ملا کی زندگی، شخصیت، غزل کے اسلوب، تہذیبی شعور اور ان کے عہد کے ادبی ماحول پر نہایت خوبصورتی سے روشنی ڈالتے ہیں۔
In this second episode of Adab Nama, we explore the life and legacy of Anand Narain Mulla — a poet known for his grace, humanism, and the cultural harmony that enriches Urdu’s Ganga–Jamuni tradition. Moien Shadab offers insightful reflections on Mulla’s personality, poetic style, and the literary ethos of his time
آنند نارائن ملا کی شخصیت اور پس منظر پر گفتگو کرتے ہوئے ان کی داخلی دنیا اور فن کے رشتے ، شائستی، نرم لہجہ، انسان دوستی اور مذہبی ہم آہنگی کو ظاہر کرنے والے کچھ اشعار :
مُلا’ بنا دیا ہے اسے بھی محاذِ جنگ —
ایک صلح کا پیغام تھی اردو زبان کبھی
--
غَمِ حیات شریکِ غَمِ محبت ہے —
ملا دیئے ہیں کچھ آنسو میری شراب کے ساتھ
--
“عِشق کرتا ہے تو پھر عِشق کی توہین نہ کر
یا تو بے ہوش نہ ہو، ہو تو نہ پھر ہوش میں آ”
--
“تم جس کو سمجھتے ہو کہ ہے حُسن تمھارا —
مجھے تو وہ اپنی ہی محبت نظر آئی”
#AdabNama
#AnandNarainMulla
#UrduPoetry
#UrduLiterature
#Ghazal
#GangaJamuniTehzeeb
#MoienShadab
#UrduCulture
#LiteraryTalk
#QaumiAwaz
#UrduProgram
#PoetDiscussion
#UrduGhazal
#IndianLiterature